دوست کی چاچی کو چودا

ہیلو دوستوں ، میرا نام جيےش ہے
 . میں مہاراشٹر کا ​​رہنے والا ہوں . انترواس نہ کی کہانیاں پڑھ کر میں نے کئی بار مٹھ بھی ماری ہے . میں لغت کے تمام لکھنے والوں کا بہت بڑا فین بھی ہوں . اب میں آپ لوگوں کا زیادہ وقت نہ لیتے ہوئے براہ راست اپنی کہانی پر آتا ہوں . میں جس محلے میں رہتا ہوں ،

 وہاں میرے بہت سے دوست ہیں . ان میں سے ہی ایک کا نام نین ہے . وہ مجھ سے عمر میں چھوٹا ہے ، پر میرا دوست ہی ہے . نین کے گھر میں کل سات لوگ رہتے ہیں ، نین کے ممی - پاپا ، اس کا چھوٹا بھائی اور اس کے چچا - چاچی . ان سب میں سے اس کی چاچی سونیا کمال کی ہیں ،

 دیکھنے میں سانولی ہیں ، پر سالی ہے بڑی کمال کی چیز . جب بھی چلتی ہے ، تو ان کے دلوں کو باہر نکال کر ہی چلتی ہے . اس کا فگر 34-32-34 کا ہوگا . اس نتمب بھی اس کے چھاتی کے طرح بڑے اور گول ہیں . جب وہ چلتی ہے ، تو مردوں پر جیسے عذاب سی منہدم دیتی ہے ، میں ہمیشہ ہی اسے چودنے کی خواہش رکھتا تھا . نین کے خاندان کی حالت عام ہونے کی وجہ سے ان کا گھر بھی چھوٹا ہے .

 اسی وجہ سے اس کی چاچی ہمیشہ کپڑے دھونے اور برتن ماجنے کے لئے اکثر باہر ہی آتی تھیں . اور جب بھی وہ باہر آتی ، تو میں اس کے چھاتی کو نهارتا رہتا تھا . سونیا کی ایک دو سال کی لڑکی بھی ہے . میں بھی کبھی - کبھی اس کے ساتھ کھیل لیا کرتا تھا اور کبھی - کبھی تو سونیا کی گود سے لڑکی کو لینے کے بہانے اس کے چھاتی کو بھی رابطے کر دیا کرتا تھا . اس پر چاچی میری طرف دیکھ کر ہلکے سے ہنس دیا کرتی تھیں . ایسے ہی کئی دن گزر گئے اور میں اس کے ساتھ کچھ بھی نہ کر سکا . پر کہتے ہیں نہ ' جہاں چاہ ہے ، وہاں راہ ہے ! ' اور آخر کار وہ دن بھی آ ہی گیا جس دن میری مراد پوری ہو گئی . قریب دو ماہ پہلے کی بات ہے .

 اس دن میرے گھر پر کوئی نہیں تھا . میں ایسے ہی گھر پر ٹی وی دیکھ رہا تھا ، کہ کسی کے دروازہ کھٹکھٹانے کی آواز آئی. میں نے دروازہ کھولا تو سامنے چاچی کھڑی تھیں ، اس کے ہاتھ میں ایک کٹوری تھی . اس نے گلابی رنگ کی ساڑھی پہنی ہوئی تھی . پہلے تو میں اسے اوپر سے نیچے تک دیکھتا ہی رہا ،

 پھر اس نے مجھے آواز لگائی - کیا ہوا ؟ کیا دیکھ رہے ہو ؟ اندر نہیں بلاوگے کیا ؟ میں هڑبڑاتے ہوئے - جی ہاں ... جی ہاں ... آئیے نا ! وہ اندر آئیں تو میں نے اس سے پوچھا - کیا ہوا چاچی ؟ آج ہمارے یہاں کیسے آنا ہوا ؟ سونیا - کیوں ؟ کیا میں آپ کے یہاں نہیں آ سکتی کیا ؟ میں - ارے نہیں ، ایسی کوئی بات نہیں ہے ، آپ تو جب چاہے ہمارے یہاں آ سکتی ہیں . پر پھر بھی ، کچھ کام تھا کیا ؟ سونیا - جی ہاں ... وہ کیا ہے نہ ، میرے یہاں سب باہر گئے ہیں اور گھر میں شکر بھی نہیں ہے ، تو میں نے سوچا آپ کے یہاں سے لے لوں . کیا تم مجھے تھوڑی شکر دے سکتے ہو ؟ میں - اس میں کیا ہے چاچی ، لاؤ دو ، میں ابھی لا کر دیتا ہوں . آپ بےٹھيے میں لے کر آتا ہوں . اور اتنا کہہ کر میں شکر لینے چلا گیا . میں جب باورچی خانے سے لوٹا تو چاچی وہیں صوفے پر بیٹھی ہوئی ٹی وی پر تصویر دیکھ رہیں تھیں جو میں ہی جاری رکھ کر گیا تھا .

 وہ تصویر تھی ' جسم -2 ' میں - ارے چاچی ساری ... میں ابھی ٹی وی بند کرتا ہوں . سونیا - ارے رہنے دو ، جيےش اس میں شرمانے کی کیا بات ہے ؟ اس طرح کی تصویر تو آپ کی عمر کے لڑکے دیکھتے ہی ہیں . میں شرماتے ہوئے - نہیں چاچی ، وہ بات یہ ہے کہ یہ ایک ایڈلٹ تصویر ہے اور آپ کے سامنے مجھے یہ فلم نہیں دیکھنی چاہئے تھی . سونیا - کیوں ؟ تمہاری کوئی گرل فرینڈ نہیں ہے کیا ؟ میں ذرا جھےپتے ہوئے - نہیں ہے ، چاچی جی . سونیا - ارے ... تو کیا تم نے ابھی تک کسی کے ساتھ جنسی نہیں کیا ہے ؟ اس کے منہ سے ایک دم سے اس طرح کے سوال کی مجھے امید نہ تھی ، میں نے نہ میں اپنا سر ہلایا . چاچی مجھسے بولی -

 اگر میں آپ کو سیکس کرنا سكھاو تو کیا تم سيكھوگے ؟ میری باچھے کھل گئیں . میں - جی ہاں ... ! اتنا کہتے ہی چاچی میرے پاس آئیں اور میرے ہاتھ کو اپنے ہاتھ میں لیکر سہلانے لگیں .

 یہ کہانی آپ لغت ڈاٹ کام پر پڑھ رہے ہیں . میں نے بھی اپنی جھجھک کو چھوڑ کر اس کو اپنے پاس کھینچا اور ایک ہاتھ اسکی کمر میں ڈال دیا ، میں نے اپنے ہونٹوں سے اس کے ہونٹوں کو چومنے لگا . میں نے اپنی زبان اس کے منہ میں ڈال دی اور وہ بھی مست ہو کر میری زبان سے رس پینے لگی . قریب 10 منٹ تک ہم دونوں ہی ایک دوسرے کو پیاسے جانوروں کی طرح چومتے رہے . میں نے اپنا ایک ہاتھ اس کی چونچی پر رکھ دیا اور زور سے اس کو مسلنے لگا . ایسا کرنے سے اس کی منشیات سسکاریاں نکلنے لگیں .

 ہم دونوں کی اتیجنا بڑھتی جا رہی تھی . میں نے اس کے مموں کو مسلتے ہوئے اس بلاج کے ہک کھول دئے . اس نے اس دن برا نہیں پہنی ہوئی تھی . میں اس دددو دیکھ کر مست ہو گیا . کیا ممے تھے ! اتنے گول اور سخت کہ میں الفاظ میں بیان نہیں کر سکتا . میرے سامنے اس کی چوچیاں کھلی پڑیں تھیں . وو بھی اتیجت ہو چکی تھی ، اس نے بھی میرے لؤڑے کو میرے لوئر کے اوپر سے ہی سہلانا شروع کر دیا تھا . 

جلد ہی ہم دونوں نے اپنے کپڑے اتار پھینک دی ، ایک دوسرے سے لتا سے لپٹ گئے . اس نے گرسنہ عورت کی طرح میرے لؤڑے کو ہاتھ میں لیا اور اسے سہلاتے ہوئے اپنے منہ سے چوسنے لگی . کبھی وہ میرے لنڈ کے سپاڑے کو چومتی تو کبھی اسے پورا اپنے مںہ میں لے لیتی ، تو کبھی میری گوٹيا چوستی تھی . جب وہ میرے لنڈ کو چوس رہی تھی تب ایسا لگ رہا تھا کہ جیسے وہ لنڈ چوسنے میں ماہر کھلاڑی ہو . میں بھی ان کے منہ میں اپنا لنڈ زور - زور سے آگے پیچھے کرکے اس کے منہ کو چودنے لگا . ایسے قریب 5-7 منٹ چلتا رہا ...

 مجھے لگا کہ سالی یہ تو مجھے منہ سے ہی جھاڑ دے گی ، تو میں نے چاچی کو صوفے پر گرا دیا اور اس کی چوت کو دیکھا . ایک بچے کی ماں ہونے کے بعد بھی اس کی چوت بہت کسی لگ رہی تھی ، اس پر تھوڑے سنہری رگ کے ملائم بال بھی تھے . میں نے اپنی ہتھیلی اس کی چوت پر پیار سے پھیری اور اس کے دانے کو اپنی چوٹکی سے جوں ہی مسئلہ ، چاچی گنگنا گئی . " آ ... اووو ... آ آ آ ...

 " میں اس کی ان منشیات آوازوں سے گرم ہو کر اپنی زبان سے اس کے دانے کو چبھلانے لگا اور اپنے ایک ہاتھ سے اس کے ممے مسكنے لگا . میں اپنی پوری زبان اس کی چوت میں ڈال کر اس کی ہوس کی آگ کو اور بھڑكاتا رہا . اچانک سے اس کا پورا جسم اکڑنے لگا اور وہ ' آ ... اووو ... آ آ آہ ہ ا ای ہ ' سسياتي ہوئی جھڑ گئی . میں نے اس کے نمکین رس کو بڑے ہی ذائقہ سے چہٹا کیونکہ جس وقت انسان كاماتر ہوتا ہے ، اس کو یہ رس چاٹ بھی مزیدار لگتا ہے . اب وو بھی تڑپھنے لگی اور مجھ سے کہنے لگیں - اب مت تڑپھا ، جيےش ڈال دے اپنا لنڈ اور فاڑ دے میری چوت . پلیز ، جلدی ڈال ، میں تڑپھ رہی ہوں . اس کی منشیات آوازیں ' ااا ... اووو ... ااايي ... ' نکلنے لگیں . میں - ارے چاچيجي ،
 اتنی بھی کیا جلدی ہے ؟ تھوڑے مزے مجھے بھی تو اٹھانے دو. سونیا - ارے ، چاچی مت دھن ، میرے بادشاہ میں تو تیری سونیا ڈارلںگ ہوں . بس تو جلدی سے مجھے چود دے ...

 میرے راجا پلیز ... میں - ٹھیک ہے ، میری رانی ، لے ابھی چودتا ہوں تجھے . اتنا کہہ کر میں نے اپنا موسل سونیا کی چوت کے منہ پر ٹكايا اور ایک جور کا دھکا مارا ، اس کی چوت بہت ٹائیٹ تھی ، سالا چچا نہ جانے کیا سٹرا ڈال کر اسکی چوت سے کھیلتا تھا ، میرا سپارا گئی ہے . میں نے ٹیبل سے تیل کی شیشی اٹھائی اور اپنے لؤڑے کے منہ پر تیل ملا اور تھوڑا سا تیل چاچی کی چوت میں بھی لگایا اور ایک زور کی ٹھاپ ماری تو میرا آدھا لںڈ سونیا کی چوت میں چلا گیا . سونیا کی چیخ نکل پڑی ، وہ مجھے گالی دے رہی تھی - مادرچود ، سالے ،

 اتنی زور ڈالتا ہے کیا کوئی ؟ میری چوت پھاڑےگا کیا ؟ نکال اسے ! میں - کیا ہوا میری رانی ؟ درد ہو رہا ہے کیا ؟ سالی ، چھنال ، آج تک کوئی چوت پھٹی ہے اس دنیا میں ؟ اور تیری چوت میں چاچا کیا خاکہ پین ڈالتا ہے ؟ میں نے اس کی ایک نہ سنی اور هچك کر دھکے مارنے شروع کر دیے . کچھ دھکوں کے بعد اس کو مجا آنے لگا . اب چاچی کے منہ سے الگ - الگ آوازیں نکل رہیں تھیں - چود سالے اور زور سے چود ! آج تو نے سچ میں مجھے خوش کر دیا ہے . میرا شوہر تو کچھ کام کا نہیں ہے . سالا شروع ہوا نہیں کہ جھڑ جاتا ہے ... اور چود ،

 مجھے ، فاڑ دے میری چوت کو ... اوممممم ... اب پورے کمرے میں چدائی موسیقی بج رہا تھا . میں - لے سالی رانڈ ، آج چد لے جی بھر کے ... تو بھی کیا یاد رکھے گی کہ آج ملا تھا ، کوئی لنڈ اور میں اس کی چوت کا باجا بجاتا گیا . 15 منٹ بعد جب میں جھڑنے والا تھا تو میں نے اس سے پوچھا تو وہ کہنے لگی - اندر مت جھڑنا میرے منہ میں آ جا . میں بھی تیرے رس کا ذائقہ چکھنا چاہتی ہوں . اتنا سنتے ہی میں نے اپنا لنڈ اسکی چوت سے نکال کر اس کے منہ میں سارا مال چھوڑ دیا ، وہ اسے کسی بچے کی طرح چاٹ رہی تھی . اس نے میرا لںڈ چوس کر صاف کر دیا اور کہنے لگی - آج بہت دنوں کے بعد چدائی کا مجا آیا ہے ! تھےكس جيےش ... پھر ہم دونوں نے باتھ روم میں جا کر ایک دوسرے کے جسم کو صاف کیا اور ہم ساتھ میں ہی نهايے . اس کے بعد میں نے اسے کئی بار چودا ، کیسے اور کہاں چودا یہ میں آپ کو میری اگلی کہانی میں بتاؤں گا . میری کہانی کیسی لگی مجھے ضرور بتانا .