دوستو
، آپ نے میری پچھلی کہانیوں میں میرے کئی شہوت انگیز کارنامے پڑھے
!
وہ سب میں نے اپنے ایک بوائے فرینڈ سے ضد کر کر کے پوچھے تھے ، میرے وہ دوست بیرون ملک ہیں تو وہ دور رہ کر ہی میری ضد پر مجھے ہدایات دے رہے تھے
.
پر اب میں اس سے آگے جانا چاہتی تھی جس میں اصلی چدائی کا بھی کچھ مذاق ہو !
لیکن میرے دوست نے ہمیشہ مجھ سے یہی کہا کہ جنسی کا مزا لینے کے لئے اپنے شوہر سے تعلق سدھارو ، غیر مرد سے جنسی مناسب نہیں !
لیکن جب میں نے انہیں بتایا کہ میرے شوہر کو اب مجھ سے میں وہ بات نہیں لگتی ،
انہیں تو تازہ مال چاہیے تو میری ضد پر انہوں نے مجھے راہ دکھانی شروع کی .
سب سے پہلے انہوں نے پوچھا - تمہارا کوئی دیور ہے ؟
میں نے کہا - نہیں !
پھر انہوں نے پوچھا -
تمہارا کوئی جیجا ہے ؟
میں نے کہا -
نہیں !
پھر انہوں نے پھر پوچھا - کوئی پڑوسی یا دوست ہو گا ؟
تو میں نے انہیں بتایا کہ میرے شوہر کو پسند نہیں کہ میں کسی سے بات بھی کروں اس لیے کوئی ایسا نہیں ہے . جی ہاں ، میرے گھر کے پاس سامنے کچھ دور ایک نوجوان رہتا ہے وہ مجھے دیکھتا رہتا ہے ، جب بھی میں اپنی بالكني ،
چھت پر ہوتی ہوں تو میں اسے اپنی طرف دیکھتے ہوئے ہی پاتی ہوں .
انہوں نے پوچھا - تمہیں وہ اچھا لگتا ہے ؟
میں نے بتایا کہ میں نے اسے قریب سے کبھی نہیں دیکھا پر شاید وہ مجھے چاہتا ہے .
تو انہوں نے پوچھا - تم اس نوجوان کو اپنے آپ کو وقف کرنا چاهوگي ؟
میں نے کہا
- شاید جی ہاں !
تو انہوں نے کہا - آج جب وہ آپ کو دیکھ رہا ہو تو اسے ہاتھ کے اشارے سے اپنے پاس بلانا !
میں نے کہا - وہ آئے گا ؟
اس پر میرے دوست نے کہا - اگر وہ تمہیں چاہتا ہے تو ضرور آئے گا .
" اگر وہ آیا تو میں کیا کروں گی ؟ "
" اس سے کہنا کہ میری طبیعت ٹھیک نہیں ہے ، مجھے ایک چیز بازار سے لا دو گے ؟ "
" پھر ؟ "
" پہلے ہی ایک پرچی پر ' وسپر ' لکھ کر رکھ لینا ، اسے وہ پرچی اور ساتھ میں پیسے دے کر کہنا کہ ' یہ لا دو ! "
" لیکن میرا ماہانہ تو ابھی کل ہی ختم ہوا ہے ؟ "
اس پر میرے دوست نے میری كھللي اڑاتے ہوئے مجھے کہا - تم بھی نہ ! ارے یہ بات تم جناتي ہو کہ تمہارا ماہانہ نہیں چل رہا ،
وہ تھوڑے ہی جانتا ہے ؟
مجھے اپنی بےوكوفي پر ہنسی آ گئی ، پر میں نے پوچھا - یہ سب سے کیا ہوگا ؟
" اس سے یہ ہوگا کہ تم اسے پاس سے دیکھ لوگي ، اس سے دو باتیں بھی کر لوگي ، اگر تمہیں اچھا لگے تو ٹھیک نہیں ، تو قصہ ختم ! "
" اگر وہ مجھے اچھا لگا تو ؟ "
" تو تم اس کا شکریہ کرکے اسے اندر بلا کر چائے کافی کے لئے طلب اور پوچھنا کہ اسے برا تو نہیں لگا اس طرح سے کسی کام کو کہنا ، وہ تمہیں یہی کہے گا کہ نہیں
، کوئی بات نہیں ، آپ جب چاہیں مجھے کسی بھی کام کے کہہ سکتی ہیں . پھر آپ اس سے اس کا فون نمبر لے لینا . "
" پھر ؟ "
" بس پھر کچھ نہیں کرنا ہے . "
" لیکن اگر یہ سب ایسے ہی ہو گیا تو بھی ہوا تو کچھ بھی نہیں !
"
" ارے تم بھی نا ! بیج بویا نہیں کہ پھل کھانے کی سوچ رہی ہو ! اگر یہ منصوبہ کامیاب ہوتی ہے تو بھی اس کے کئی ہفتے بلکہ 2 ماہ بھی لگ سکتے ہیں .
"
" اتنا لمبا وقت ؟ "
" اگر تمہیں اپنی شہرت اور عورت قابل رسائی شرم بنائے رکھنی ہے تو اتنا وقت دینا ہی پڑے گا ، نہیں تو سب سے پہلے میں اسے بلا کر اس کے سامنے ننگی ہو کر لیٹ جانا اور کہہ دینا - مجھے چودو ! "
میرے من میں اپنے دوست کے فی احترام بھاو ابھرے ، میں نے انہیں شکریہ ادا کیا کہ انہیں میری وقار کا کتنا خیال ہے .
میں نے پوچھا - اس کے بعد ؟
تو انہوں نے کہا - پہلے اتنا کرو ،
آگے کیا کرنا ہے وہ بعد میں بتاؤں گا .
شام کے چار بج رہے تھے ، شرےيا چھ بجے تک کالج سے لوٹتی ہے تو میں نے سوچا کہ اگر وہ مجھے نظر گیا تو اس کام کو ابھی انجام دیتی ہوں ، میں باہر نکلی تو وہ اپنی بالكني سے میرے گھر کی ترف ہی دیکھ رہا تھا ، میں نے ہمت کر کے اس کے ہاتھ سے بلانے کا اشارہ کر دیا .
وہ ایک پل کو ٹھٹھكا اور ساتھ ہی چل پڑا .
میں فورا اندر گئی اور ایک کاغذ پر ' وسپر ' لکھا ، سو کا نوٹ نکال لیا اور باہر آ گئی .
3-4 منٹ میں وہ آ گیا .
میں نے اسے کہا
- میری طبیعت ٹھیک نہیں ہے ، مجھے ایک چیز مگانا ہے ، تم لا دو گے کیا ؟
اس نے کہا - جی ہاں جی ہاں ، بتائیے .
میں نے اسے وہ پرچی اور پیسے دے دیئے . اس نے پرچی کو پڑھا اور اسے فاڑ کر فےكتے ہوئے کہا - ابھی لے کر آتا ہوں .
اتنا کہہ کر وہ چلا گیا . یہ کہانی آپ لغت ڈاٹ کام پر پڑھ رہے ہیں .
میں بھی گھر کے اندر چلی گئی اور سوچنے لگی - کیا بانکا جوان ہے ! لمبا گٹھيلا بدن !
مجھے وہ اچھا لگا
.
دس منٹ بعد ہی مرکزی دروازے پر گھنٹی بجی ، میں سمجھ گئی کہ وہ ہی ہوگا .
میں ایکدم اٹھی اور آہستہ آہستہ جا کر دروازہ کھول دیا ، وہی تھا .
اس نے خاکی لفافے میں وہ سامان مجھے پكڑايا اور بولا - باقی کے پیسے بھی اس میں ہیں .
میں نے اسے کہا - آپ کا شکریہ ! اندر آ جاؤ ، کافی پی کر جانا !
وہ بولا - نہیں ، کوئی بات نہیں !
پھر میں نے پوچھا - تمہیں برا تو نہیں لگا جو میں نے اس طرح تم سے کام کے لئے کہا تو ؟
اصل میں میری ہمت نہیں ہو رہی تھی بازار جانے کی اور گھر میں کوئی نہیں ہے جس سے کچھ کہتی !
وہ بولا - جی کوئی بات نہیں ، آگے بھی اگر میری ضرورت پڑے تو مجھے بلا لیجیے گا .
میں بولی - تم بہت اچھے لڑکے ہو ! تم مجھے اپنا فون نمبر دے دو تو میں تمہیں فون کر سکتی ہوں .
اس نے اپنا فون نکالا اور مجھ سے پوچھا - آپ اپنا نمبر بتا دیجئے ، میں مس کال دے دیتا ہوں ، آپ کے پاس میرا نمبر آئے گا .
میں نے اسے اپنا نمبر بول دیا تو اس نے اس پر مس کال کر دی . میرا موبائل میرے ہاتھ میں نہیں تھا تو میں نے کہا - ٹھیک ہے ، میرا فون اندر ہے ، میں دیکھ لوں گی . تمہارا بہت بہت شکریہ