Sex With Badsha Sex Story

Pakistan Sex Stories


آج میں جو کہانی آپ لوگو کو سنانے جا رہی ہوں وہ 2-3 سال پہلے کا واقعہ ہے. اس وقت میں ایک فلیٹ میں رہتی تھی. اور میرے ساتھ والے فلیٹ میں ایک بنگالی فیملی رہتی تھی
. ان کی فیملی میں چار ممبر تھے هسبےڈ، واف ان کی ایک 14 سال کا لڑکا راجا اور 18 سال کی ایک لڑکی نمتا. میں ان دونوں کو بھیا بھابھی بلاتی تھی.>بھیا اور بھابھی دونوں ہی کام کرتے تھے. بھابھی دیکھنے میں بہت خوبصورت تھی. 36 سی سائیز کا بوبس سراهيدار گردن. اوپر سے انہوں نے اپنی ناف کو چھدوا کر اس میں ایک رنگ پہنا کرتی تھی. میں نے کئی بار ان کے ساتھ لےسبين جنس کرنی کی بات سوچی تھی. میں نے کئی بار بھابھی کے بوبس کو ان کی نائیٹی کے اوپر سے دیکھا ہے. وہ گھر میں کوئی برا نہیں پہنتی تھی اور ان کی نائیٹ ڈریس بھی بہت نمایاں ہے جس سے ان کی لوڈ، نپل ٹائیٹ بوبس دکھائی دیتے تھے. میں نے کئی بار بھابھی سے بات کرتے ہوئے ان کے ملائم پیٹ کو چھوا بھی ہے. ایک بار بھیا اور بھابھی کسی رشتہ دار کو دیکھنے کے لیے باہر جا رہے تھے اور میرے پاس آکے بولے کہ "نمتا اور بادشاہ ایک دن کے لئے اپنے پاس رکھنا رجنا" . میں نے کہا "کوئی بات نہیں. وہ لوگ شام کو نمتا اور راجا کو میرے پاس چھوڑ کر نکل گئے. میرے فلیٹ میں دو کمرے ہیں ایک میں میں سوتی ہوں. دوسرے کمرے میں میں نے نمتا اور بادشاہ کا سونے کا انتیجام کر دیا. گھر میں میں صرف شورٹس اور ایک ٹی - شرٹ پہنتی ہوں، خاص کر گرمیوں میں. رات کا کھانا کھانے کے بعد ہم تینوں ٹی وی دیکھنے بیٹھے. نمتا میری بگل میں بےتھي تھی، تھوڑی دیر بعد وہ میری گود میں سر رکھ کے سو گی. میری ٹی - شرٹ تھوڑی اوپر کی طرف اٹھ گئی تھی اور میرا پیٹ اسے صاف نظر آ رہا تھا. نمتا نے اچانک مجھ سے پوچھی "آنٹی آپ ممی کی طرح ناف میں چھلا کیوں نہیں پہنتی، آپ کو بہت سوٹ کرے گی. آپ کی ناف کتنی خوبصورت ہے ". اس نے پھر مجھ سے پوچھ کیا میں آپ کی ناف میں ایک کس کر سکتی ہوں ". میں نے کہا "ٹھیک ہے". اس نے میری ناف میں ایک کس کیا. پھر اس نے میرا ہاتھ اپنے پیٹ کے اوپر رکھ دیا. اس نے ایک پںک کلر کا ٹوپ اور نیلا شورٹ سکرٹ پہنا ہوا تھا. میرا ہاتھ اس کے پیٹ کے اوپر رکھتے ہی اس نے اپنا توپ تھوڑا اؤر اوپر اٹھا لیا. میں نے اپنا ہاتھ اس کے پیٹ پہ پھراتے ہوئے اس کو بولی "تمہاری ناف بھی تو بہت اچھی ہے تم کیوں کوئی رنگ نہیں پہنتی". اس نے کہا "ممی نے کہا ہے اگلے سال میری ناف چھدوا دیں گی پھر میں اسمے رنگ پهنگي". تھوڑی دیر بعد مجھے خیال آیا راجہ کیا کر رہا. میں مڑ کے سوفے پہ دیکھا تو دیکھا کہ بادشاہ گہری نیند میں ہے. میں اٹھی اور بادشاہ کو گود میں اٹھا دوسرے کمرے میں بستر پر لٹا دیا. اور واپس آ گئی نمتا کے پاس جو کہ اس وقت بھی ٹی وی دیکھ رہی تھی. میں جب اس کے پاس آئی تو دیکھا کے اس نے اتنے میں اپنی سکرٹ اتار کر صرف پیںٹی پہن کے بیٹھی تھی. پںک رنگ کی ٹوپ اور پںک رنگ کی پینٹی میں بہت خوبصورت لگ رہی تھی. میرے بیٹھتے ہی اس نے پھر سے میری گود پہ سر رکھ کر سو گئی. تھوڑی دیر بعد اس نے مجھ سے کہا آنٹی آپ میرے بدن پہ تھوڑا سا ہاتھ پھرا دیں گی. میں نے کہا کیوں نہیں. تو اس نے اٹھ کر اپنی ٹوپ بھی اتار دی. اس نے اندر اور کچھ نہیں پہنا تھا. اس کے چھاتی (بوبس) نمب جیسے تھے اور نپل ہلکے گلابی رنگ کے تھے. میں اس کے بدن پر آہستہ آہستہ ہاتھ پھرانے لگی. اس نے اچانک مجھ سے پوچھا "آنٹی کیا آپ ایسے ہی سوتی ہیں مطلب پورے کپڑے پہن کر. میں نے کہا کیوں تم کیسے سوتی ہو؟ اس نے کہا میں تو صرف پیںٹی پہن کے کبھی کبھی تو مزید گرمی میں بلکل نںگی سوتی ہوں. میں نے کہا تم اپنے بھائی کے ساتھ ننگی سو جاتی ہو. اس نے کہا تو کیا وہ بھی تو ننگا ہی سوتا ہے. اور ویسے بھی بچپن سے ہم کتنی بار ایک دوسرے کو ننگے دیکھ چکے ہیں. میں نے کہا بچپن کی بات الگ ہے، لیکن آب تم بڑی ہو گئی ہو. کیا بھیا بھابھی کچھ نہیں کہتے. نمتا نے کہا نہیں ویسے بھی وہ لوگ خود اپنے کمرے میں ننگے ہی سوتے ہیں. میں نے دو تین بار دیکھا ہے. اور آپ بھی تو گھر میں کبھی کبھی ننگی ہی رہتی ہیں. میں نے کہا تم کیسے جانتی ہو. اس نے کہا اےكبار میں گھر میں صبح دودھ کے بارے میں پوچھنے آئی تھی. آپ کا دروازہ بند نہیں تھا اندر آکے دیکھا تو آپ ننگے ہی کچن میں ناشتہ بنا رہی تھیں. میں نے کہا تم نے مجھے آواز کیوں نہیں دی. اس نے کہا تو میں نے سوچا کے آپ مجھے ڈاتوگي. میں نے کہا کیوں ڈاتگي کیا تم نے کوئی گناہ کیا تھا. نمتا نے کہا اگر آپ ناراض نہ ہوں تو کیا آپ مجھے اپنے چھاتیوں دكھاےگي. میں ہنس پڑی اپنی چھوٹی لےسبين کو دیکھ کر. اور اپنی ٹی - شرٹ اور شورٹ اتار کر بالکل ننگی ہو کر بیٹھ گئی. اس نے بھی اپنی پیںٹی اتار دی اس کی بغیر بالوں والی چوت ایک دم چمک رہی تھی. میری چوت بھی ایک دم صاف تھی. اس نے میری چوت پر ایک پیاری سی کس کی. میرے بدن میں كرےٹ سا دور رہا تھا، وہ جیسے ريےكٹ کر رہی تھی مجھے لگ رہا تھا وہ اس طرح کا جنسی پہلے کر چکی ہے. میں نے اس سے پوچھا کیا تم ایسے محبت کے بارے میں جانتی ہو. اس نے کہا ہاں اس لےسبين سیکس کہتے ہیں. میں چونک گئی اور پوچھا تمہیں کیسے پتہ. اس نے کہا میری ایک دوست ہے شالکنی اےكبار میں جب اس کے گھر گئی تھی اس وقت اس کی بڑی دیدی، شالکنی اور میں ہم تینوں نے ایسے کیا تھا. تب اس کی دیدی نے مجھے بتایا تھا. اور اےكبار شالکنی جب ہمارے گھر میں آئی تھی تب بھی ہم نے ایسے سیکس کیا تھا اور وہ بھی رضا کے سامنے. مینے کہا مطلب بادشاہ بھی تمہارے اس جنس کے بارے میں جانتا ہے. ہاں لیکن آنٹی راجہ جنس کے بارے میں کچھ نہیں جانتا. اچھا آنٹی بادشاہ تو سیکس کے بارے میں ابھی کچھ نہیں جانتا پھر بھی جب بھی میں جب بھی اس کے لنڈ کے ساتھ کھیلتی ہوں تو اس کا لنڈ بالکل ٹائٹ اور کھڑا ہو جاتا ہے. میں نے پوچھا کیا تم بادشاہ کے لںڈ کے ساتھ کھیلتی ہو؟ اس نے کہا ہاں رات میں سوتے وقت کبھی کبھی میں اس کے لنڈ کو اور وہ میری چوت کو سہلاتا ہے. اور اسکے لںڈ سے کبھی کبھی کچھ چپچپا سا لكوڈ نکل آتا ہے. میں نے اس سے کہا یہ لڑکوں کے لںڈ کا مذہب ہے. اور وہ چپچپا سا جو نکل آتا ہے اسے سيمےن کہا جاتا ہے. مین ایک ٹينےج لڑکی کی باتیں سن کر حیران بھی ہو رہی تھی اور خوش بھی ہو رہی تھی ایک ٹينےج لےسبين پارٹنر پا کر. رات بھی بہت ہو چکی تھی میں نے نمتا سے کہا نمتا اب چلو سو جاؤ کل میری چھٹی ہے کل صبح ہم بات کریں گے. اس نے کہا آنٹی آپ بھی ہمارے ساتھ سو جائیے نہ. میں نے کہا ٹھیک ہے. ہم تینوں ایک ہی کمرے میں سو گئے. صبح میں جب اٹھی تو نمتا اور راجہ سو رہے تھے. دن کے اجالے میں نمتا کے گورے ننگے بدن ایکدم اےجل کی طرح لگ رہی تھی. میں فریش ہو کر ناشتہ بنائی، اتنے میں بادشاہ اور نمتا بھی جگ گئے تھے. میں ایک ٹی - شرٹ اؤر پیںٹی پہنی ہوئی تھی. میں نے نمتا سے کہا 'تم بھی فریش ہو کر کچھ کپڑے پہن لو. تو اس نے کہا کیوں یہاں کون آنے والا ہے، مین آج نںگی ہی رہوں گی. اور آپ بھی. مجھے آپ کا نںگا بدن بہت اچھا لگتا ہے. تب بادشاہ نے کہا دیدی آج کیا تم اور آنٹی ویسا کھیل کھیلوگی جیسے شالکنی دیدی کے ساتھ کھیلتی تھی. نمتا نے کہا ہاں. بادشاہ نے کہا تب تو بڑا مزا آئے گا. لیکن دیدی آج میں بھی تم لوگوں کے ساتھ کھیلوں گا. نمتا نے کہا ٹھیک ہے. میں بھی نمتا کے ساتھ لےسبين سیکس کے لئے تڑپ رہی تھی. ہم تینو نںگے ہو کر میرے بیڈروم چلے گئے. میں نے نمتا سے کہا تم اپنی ٹانگ پھیلا کر بستر میں بیٹھو اور بادشاہ کا لںڈ کو چوسو. میں اپنا منہ نمتا کی چوت پہ لگا کر اسے چاٹ چاٹ کر گیلی کی اور دونوں ہاتھوں سے اس کی چھوٹی چھوٹی بوبس کو مسلتی رہی. پھر اپنے ایک ہاتھ سے اس کی چوت کو اور پھیلائی اور دوسرے ہاتھ کی دو انگلیاں اس کی چوت کے اندر دھیرے دھیرے گھسانے لگی. شروع شروع میں اس کی چوت ٹائیٹ ہونے کی وجہ سے گھسانے میں تکلیف ہوئی وہ منہ سے آواز بھی نکل رہی تھی بعد میں میں نے اپنی انگلی اس کی چوت کے اندر باہر کرنے لگی اور وہ زور زور سے بادشاہ کے لںڈ کو چوسنے لگی. تھوڑی ه دیر میں اسکی چوت سے پانی نکلنے لگا. میں نے اپنا منہ اس کی چوت پہ لگا کر اسے چاٹنا شروع کر دیا. ادھر بادشاہ کے لںڈ سے بھی سيمےن نکلنا شروع ہو گیا تھا وہ اپنی دیدی کے مںہ میں ہی اپنا مکمل سيمےن جھڑ دیا. اب میں نے نمتا سا کہا تم اب میری چوت کو اسی طرح سہلاؤ. اس نے میری چوت میں اپنی انگلی گھسا کر اندر باہر کرنے لگی. بیچ بیچ میں اپنا منہ میری چوت پر لگا کر چاٹنے بھی لگی. کچھ وقت بعد میری چوت سے بھی پانی نکلنا شروع ہو گیا تو نمتا اور بادشاہ دونوں نے مل کر میری چوت کو چاٹ کر صاف کرنے لگا. هم تینوں تھک کر لیٹ گئے. نمتا نے کہا آنٹی آج ہم لوگوں نے جو مزا کیا وہ زندگی بھر نہیں بھولےگے. اس دن مکمل وقت ہم تینوں نںگے رہے. جب تک بھیا بھابھی آکر نمتا اور راجا کو گھر نہ لے گئے. اس دن کے بعد جب کبھی بھی نمتا میرے پاس آتی تھی اس وقت ہم ایسے سیکس کرتے تھے